زندگی بھی گزر گئ ہے اور
تحربہ بھی نہیں ہوا مجھ کو
شاہد نواز
تحربہ بھی نہیں ہوا مجھ کو
شاہد نواز
زباں پہ مصلحت،دل
ڈرنے والا
بڑا آیا محبت کرنے والا
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ
بے پروا نمک
کیا مزا ہوتا اگر پتھر میں
بھی ہوتا نمک
کیسے جھک جائیں کہ ہم لوگ
انا والے ہیں
زندگی سے یہی گلہ ہے
مجھے
تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
زندگی!گاوَں کی حسین لڑکی
گھر گئی ہے تماش بینوں میں
زیادہ دیر میسر نہیں رہیں گے
تجھے
تو اپنے شوق نبھا ۔۔۔ہم نہیں کہیں گے تجھے
تو اپنے شوق نبھا ۔۔۔ہم نہیں کہیں گے تجھے
نیلوفر افضل
No comments:
Post a Comment