چائے کی پیالی میں تصویر وہی ہے کہ جو تھی
یوں چلے جانے سے مہمان کہاں
جاتا ہے
چار سو پھیلتی
خوشبو کی حفاظت کرنا
اتنا آساں بھی
نہیں تجھ سے محبت کرنا
ظفر اقبال
چمن میں آپ کی
طرح گلاب ایک بھی نہیں
حضور ایک بھی
نہیں ،جناب ایک بھی نہیں
انور شعور
چلا بادل ندی
تک،ندیا دریاتک اٹھا لائی
کہاں تک ساتھ
دیتا ہے سمندر،دیکھ لیتے ہیں
چپ کہیں اور
لیے پھرتی ہے باتیں کہیں اور
دن کہیں اور
گزرتے ہیں تو راتیں کہیں اور
تھوڑے بے حرف
سخن دل نے بچا رکھے ہیں
جیسے کرنی ہوں
کسی شخص سے باتیں کہیں اور
احمد مشتاق
چاہتا ہوں میں
منیر اس عمر کے انجام پر
ایک ایسی
زندگی جو اس طرح مشکل نہ ہو
منیر نیازی
چاند کا دشت بھی آباد کبھی
کر لینا
پہلے دنیا کے یہ اجڑے ہوئے
گھر تو دیکھو
چاند اپنی دھن
میں مست ستارا مزے میں ہے
ہم تم فقط
اداس ہیں دنیا مزے میں ہے
اس کو یہ لگ
رہا ہے بچھڑ کے میں خوش نہیں
اور میں یہ
سوچتا ہوں وہ کتنا مزے میں ہے
پہنچا ہوں اس
نتیجے پہ دنیا کو دیکھ کر
دیکھے بغیر
دنیا کو اندھا مزے میں ہے
معید مرزا
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت
ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
افضل گوہر
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
افضل گوہر
چہرے سجے سجے ہیں تو دل ہیں بجھے بجھے
ہر شخص میں تضاد ہے دن رات کی طرح
چاند اپنی دھن میں مست ستارا
مزے میں ہے
ہم تم فقط اداس ہیں دنیا مزے میں ہے
ہم تم فقط اداس ہیں دنیا مزے میں ہے
اس کو یہ لگ رہا ہے بچھڑ کے
میں خوش نہیں
اور میں یہ سوچتا ہوں وہ کتنا مزے میں ہے
اور میں یہ سوچتا ہوں وہ کتنا مزے میں ہے
چند شاعر
ہیں جو اس شہر میں مل بیٹھتے ہیں
ورنہ لوگوں میں وہ نفرت ہے کہ دل بیٹھتے ہیں
ورنہ لوگوں میں وہ نفرت ہے کہ دل بیٹھتے ہیں
چلو کہ فیصلہ کر لیں کبھی نہ
ملنے کا
چلو کہ فیصلہ کر کے پھر اس پہ ڈٹ جائیں
چلو کہ فیصلہ کر کے پھر اس پہ ڈٹ جائیں
معید مرزا
No comments:
Post a Comment