بیٹھا تو
ہے خموش وہ نیچی نظر کئے
اس سے
زیادہ حوصلہ افزائی کیا کرے
بھر جائیں گے
جب زخم تو آؤں گا دوبارہ
میں ہار گیا
جنگ مگر دل نہیں ہارا
اپنے لیے
تجویز کی شمشیر برہنہ
اور اس کے لیے
شاخ سے اک پھول تارا
ثروت حسین
بہت سے لوگ
ہیں جو بول بھی نہیں سکتے
میں اپنے آپ
کو اظہار تک تو لے آیا
اب اس کا کام ہے یہ اضطراب ختم کرے
میں اس کا ہاتھ دل زار تک تو لے آیا
بچھڑ کے اسکو گئے آج تیسرا
دن ہے،
اگر وہ آج نہ آیا تو پھر نہ آے گا
بند پنکھے سے کہا اور کھلی کھڑکی نے سنا
اور کس کس کو بھلا عید مبارک کہتا
ادریس بابر
اگر وہ آج نہ آیا تو پھر نہ آے گا
بند پنکھے سے کہا اور کھلی کھڑکی نے سنا
اور کس کس کو بھلا عید مبارک کہتا
ادریس بابر
بیٹھ جاتا ہے کبھی اذنِ جنوں
مانگتا ہے
جسم ترتیب سے گریے کا ستوں مانگتا ہے
جسم ترتیب سے گریے کا ستوں مانگتا ہے
محمد
اظہار حسین
بس جان چلی جائے گی آشفتہ سروں کی
کیا ہو گا محبت میں زیادہ سے زیادہ
بھول جانا مجھے آسان نہیں ہے اتنا
باتوں باتوں میں ہی باتوں سے نکل آوَں گا
بھول جانا تو
رسمِ دنیا ہے
آپ نے کون سا کمال کیا
بھولے سے میری سمت کوئی دیکھتا نہ تھا
چہرے پہ ایک زخم لگانا پڑا مجھے
بھنور میں مجھ کو جو ڈال آتے تو بات تم پر کبھی نہ آتی
یوں مجھ کو ساحل پہ لا ڈبونا کوئی سنے گا تو کیا کہے
گا
باہر آتے ہیں آنسو اندر سے
جانے اندر کہاں سے آتے ہیں
یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں
کون سے آسمان سے آتے ہیں
بات یونہی تو
نہیں کرتا ہوں میں رک رک کر
کیا بتاوَں کہ میرا دھیان کہاں جاتا ہے
بہت نزدیک آتے جا رہے ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا
بولے تو سہی،جھوٹ ہی بولے وہ بلا سے
ظالم کا لب و لہجہ دل آویز بہت ہے
بڑا طویل،نہایت حسیں،بہت مبہم
مرا سوال تمہارے جواب جیسا ہے
بادشاہ ہے جدھر چلا جائے
دل پہ کچھ اختیار تھوڑی ہے
بچھڑنے والے میں سو عیب تھے مگر فرہاد
وہ بد دماغ مرا مسئلہ سمجھتا تھا
احمدفرہاد
باندھ رکھی ہو قبیلے نے توقع جس سے
اور اچانک ہی وہ سردار اگر مر جائے
ندیم بھابھہ
بے تکلف اسے ملنے کے طلبگاروں میں
جس کو جلدی ہے وہ تصویر سے مل سکتا ہے
سرفراز آرش
بچھڑنے والے تجھے دیکھ دیکھ سوچتا ہوں
تُو پھر ملے گا تو کتنا بدل چکا ہوگا.
(ریاض مجید)
بندہ کسی کے ساتھ خدا ہو کسی کے ساتھ
جانے پرائے شہر میں کیا ہو کسی کے ساتھ
جس شخص سے شدید محبت ہو تم کو وہ
تصویر میں دکھایا گیا ہو کسی کے ساتھ
تصویر میں دکھایا گیا ہو کسی کے ساتھ
معید مرزا
بس تم سے کہہ رہا ہوں بتانا نہیں اُسے
سچ پوچھتے ہو آج بھی بھولا نہیں اُسے
سچ پوچھتے ہو آج بھی بھولا نہیں اُسے
معید مرزا
Barson k baad yaar ka bosa hua naseeb
ReplyDeletemitti ku jb kumhaar ny sagar bna dia